الحمد لله رب العالمين والصلاة والسلام على نبينا محمد وعلى آله وصحابته أجمعين.
نبی صلى اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ کی حیثیت شریعت اسلامیہ کے عملی پیرہن کی ہے ‘ ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے زندگی کے ہر شعبے میں اسلامی شریعت کے عملی نمونے پیش کئے ‘ آپ کی سیرت مراد الہی کی عملی تطبیق تھی۔
یقینی طور پر یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ جب تک اس روئے زمین پر زندگی اور نوع انسانی کا وجود باقی رہے گا تب تک مسلم نسل کی تربیت کے لئے سیرت رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ضرورت بھی باقی رہے گی ‘ جس کا تقاضہ ہے کہ آپ کی سیرت کو ایسی شکل وصورت میں پیش کیا جائے جو نونہالان امت کی کم سنی کے لئے موزوں ‘ ان کے انداز فکر کے لئے مناسب اور ان کے دائرہ آگہی کے موافق ہو۔
نیز ایک بنیادی اور ضروری چیزیہ بھی ہے کہ ایسے ڈھانچے پر ان کی تربیت کی جائے جس سے ان کے اندر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے محبت اور پیروی کا جذبہ پروان چڑھے‘ اسی طرح سیرت نبوی کے مضامین اور مشتملات سے اثر قبول کرنا سیرت نبوی پڑھنے پڑھانے کا ایک تربیتی مقصد ہے ۔
اسی کو زیر نظر رکھ کر یہ کتاب تالیف کی گئی ہے جس کا مقصد سیرت نبوی کی تعلیم کے ذریعہ معرفت وآگہی کے ساتھ ساتھ اخلاقی اہداف کو بروئے عمل لانا ہے جس سے نئی نسل کے ذہن ودل میں صحیح عقیدہ اور عبادت کی بجاآوری میں آ پ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیروی کی بنیاد پڑے ‘ اور ان کے اندر اللہ اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت راسخ ہوتی چلی جائے اور علمی اور عملی ہر سطح پر مکارم اخلاق سے اس کی وابستگی بڑھتی جائے۔
والدین یا ان کے علاوہ جو بھی تعلیم وتربیت کا فریضہ انجام دیتے ہیں ان کے لئے اس کتاب کے منہج میں اقدار وروایات کو نئی نسل کے ذہن میں راسخ کرنے اور ان کی عملی تربیت میں حصہ داری نبھانے کا موقع فراہم کیا گیا ہے جیسا کہ آپ کو حاشئے میں جا بجا اس کی وضاحت ملے گی ۔
اے اللہ ! اپنے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اس عطر بیز سیرت کی تالیف میں میری مدد فرما اور اسے اس طرح پیش کرنے کا مجھے قابل بنادے جس سے اس کا بہترین مقصد بلکہ اس سے بھی بہتر اہداف پورے ہوسکیں ‘ اے دونوں جہان کے پالنہار !اس عمل کو تو صرف اپنی رضا کے لئے خالص کر‘ اس سے اپنے بندوں کو نفع پہنچا اور قیامت تک کے لئے اسے صدقہ جاریہ بنادے ‘ اے عظیم وکریم تو اسے اپنے جود وکرم سے قبول فرما لے ۔
۵/۹/۱۴۳۳ھ